مل کر کام کرنے کی طاقت

Alham Sania
0

   "مل کر کام کرنے کی طاقت"

ایک دور دراز جنگل میں، جہاں درخت آسمان کو چھوتے تھے اور ندیاں چاندی کی طرح چمکتی تھیں، ایک چھوٹی سی پری رہتی تھی جس کا نام زرینہ تھا۔ زرینہ کے پر سورج کی روشنی میں چمکتے سنہری تھے اور اس کی آنکھیں رات کے آسمان میں ستاروں کی طرح روشن تھیں۔ وہ جنگل کے تمام جانوروں کی دوست تھی اور ان کی مدد کرنے میں ہمیشہ خوش رہتی تھی۔

مل کر کام کرنے کی طاقت

ایک گرم اور خشک دن، زرینہ نے سنا کہ گاؤں والے پریشان ہیں۔ ان کی ندی، جو ان کی زندگی کا ذریعہ تھی، خشک ہو رہی تھی۔ گاؤں والے اپنے کھیتوں اور جانوروں کے لیے پانی کے بغیر بے بس تھے۔ زرینہ کو ان پر ترس آیا اور اس نے ان کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا۔

زرینہ نے اپنی جادوئی چھڑی نکالی اور جنگل کے جانوروں کو بلایا۔ اس نے انہیں گاؤں والوں کی مدد کرنے کی ضرورت کے بارے میں بتایا۔ جانور زرینہ کے دوست تھے، اس لیے وہ مدد کرنے کے لیے فوراً راضی ہو گئے۔ ہاتھیوں نے اپنی سونڈوں میں پانی لایا، خرگوشوں نے اپنے چھوٹے چھوٹے پیالوں سے پانی بھرا، اور پرندوں نے اپنی چونچوں میں پانی لا کر ندی میں ڈالا۔

مل کر کام کرنے کی طاقت

زرینہ نے اپنی جادوئی چھڑی سے ندی پر ایک چمکتا ہوا جادو کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے ندی دوبارہ پانی سے بھر گئی۔ گاؤں والے خوشی سے جھوم اٹھے اور زرینہ اور جانوروں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے زرینہ کو پھولوں اور پھلوں سے نوازا، اور اس کی مہربانی کے گیت گائے۔

مل کر کام کرنے کی طاقت

اس دن کے بعد زرینہ گاؤں والوں کی ہیرو بن گئی۔ وہ ہمیشہ ان کی مدد کرتی تھی اور ان کی حفاظت کرتی تھی۔ اور گاؤں والے بھی اس سے بہت پیار کرتے تھے۔ انہوں نے زرینہ کے لیے ایک خوبصورت باغ بنایا جہاں وہ آرام کر سکتی تھی اور اپنے دوستوں کے ساتھ کھیل سکتی تھی۔ باغ میں رنگ برنگے پھول تھے، میٹھے پھلوں کے درخت تھے، اور ایک صاف ستھری جھیل تھی۔

زرینہ نے سیکھا کہ جب سب مل کر کام کرتے ہیں تو کوئی بھی مشکل آسان ہو جاتی ہے۔ اور اس نے یہ بھی سیکھا کہ چھوٹی چھوٹی چیزیں بھی بڑا فرق پیدا کر سکتی ہیں۔ وہ ہمیشہ خوش رہتی تھی اور جانتی تھی کہ اس کی دوستی اور مدد سے دنیا ایک بہتر جگہ بن سکتی ہے۔ اور گاؤں والے بھی زرینہ کی کہانی کو ہمیشہ یاد رکھتے تھے، اور آنے والی نسلوں کو بھی سناتے تھے۔

اس کہانی کا اخلاقی سبق یہ ہے کہ:

چھوٹے کام بھی اہم ہوتے ہیں: ہر کسی کی مدد قیمتی ہوتی ہے، چاہے وہ کتنی ہی چھوٹی کیوں نہ ہو۔


Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !