ہر ستارے کی کہانی

Alham Sania
0


  ہر ستارے کی کہانی

انابیہ ایک چھوٹی اور تجسس سے بھری بچی اپنے گھر کی چھت پر بیٹھی رات میں آسمان کو دیکھ رہی تھی۔ آسمان میں چمکتے ستاروں نے اس کے دل میں سوالوں کا ایک طوفان کھڑا کر دیا۔ یہ ستارے اتنے دور کیوں ہیں؟ کیا ان میں کوئی راز چھپا ہے؟ وہ سوچتی رہی۔


ہر ستارے کی کہانی


اگلے دن انابیہ نے اپنی دادی سے ستاروں کے بارے میں پوچھا دادی نے مسکرا کر کہا۔انابیہ ستارے صرف روشنی کے نقطے نہیں ہیں۔ ہر ستارے کی اپنی کہانی ہے۔ کچھ ستارے دور دراز سیاروں کو روشنی دیتے ہیں، کچھ پرانے رازوں کے محافظ ہیں، اور کچھ صرف خوبصورتی کے لیے چمکتے ہیں۔


ہر ستارے کی کہانی

انابیہ نے دادی سے ستاروں کی کہانیاں سننے کی ضد کی۔ دادی نے اسے ایک خاص کہانی سنائی: ایک بار ایک چھوٹا ستارہ تھا جو باقی ستاروں سے شرماتا تھا۔ وہ سوچتا تھا کہ اس کی روشنی باقی ستاروں جیسی تیز نہیں ہے۔ ایک رات، ایک گمشدہ مسافر کو اس کی مدھم روشنی نظر آئی۔ اس ستارے کی روشنی نے اس مسافر کو صحیح راستہ دکھایا۔ اس دن چھوٹے ستارے کو احساس ہوا کہ ہر روشنی، چاہے وہ کتنی ہی مدھم کیوں نہ ہو، اہم ہوتی ہے۔

انابیہ نے اس کہانی سے سیکھا کہ ہر کسی میں کوئی نہ کوئی  خاص بات ہوتی ہے۔ ہمیں کبھی بھی خود کو کم نہیں سمجھنا چاہیے۔ جس طرح ہر ستارہ اپنی جگہ پر خاص ہے، اسی طرح ہر انسان بھی اپنی جگہ پر اہم ہے۔ اس رات انابیہ نے آسمان کو نئی نظر سے دیکھا۔ وہ جانتی تھی کہ ہر ستارے میں ایک راز چھپا ہے- اور ہر راز ایک نئی کہانی ہے۔ اور وہ انابیہ اپنی کہانی خود لکھ رہی تھی۔ وہ جانتی تھی کہ اس کی کہانی بھی ستاروں کی طرح چمکے گی 

اس کہانی کا مرکزی خیال یہ ہے

 خود کو کم نہ سمجھیں اور اپنی صلاحیتوں پر یقین رکھیں۔ کہانی میں چھوٹا ستارہ اپنی مدھم روشنی کی وجہ سے خود کو کم سمجھتا ہے، لیکن بعد میں اسے احساس ہوتا ہے کہ اس کی روشنی بھی کسی کے لیے مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔


Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !