"دو بلیاں اور چالاک بندر"
ایک گہرے جنگل میں، ایک گھنے برگد کے درخت کے نیچے، دو بلیاں رہتی تھیں۔ ایک کا نام سندر تھا، جس کی آنکھیں فیروزی تھیں اور فر آسمان کی طرح نیلا تھا۔ دوسری کا نام کالی تھی، جس کا فر رات کی طرح سیاہ اور آنکھیں زمرد کی طرح سبز تھیں۔ دونوں میں گہری دوستی تھی اور وہ اپنا سارا وقت ایک ساتھ کھیل کود کر گزارتیں۔
![]() |
"سندرکالی" |
اسی جنگل میں ایک چالاک بندر بھی رہتا تھا، جس کا نام مٹھو تھا۔ مٹھو اپنی ہوشیاری اور شرارتوں کے لیے مشہور تھا۔ وہ اکثر جنگل کے جانوروں کو اپنی باتوں میں پھنسا کر مزے لیتا تھ
ایک روشن اور گرم دن، سندر اور کالی ایک درخت کی بلند شاخ پر ایک بڑے، دلکش پھل کو دیکھ رہی تھیں۔
، جو دیکھنے میں بہت مزیدار لگ رہا تھا۔ دونوں بلیوں کے منہ میں پانی بھر آیا، لیکن وہ شاخ تک پہنچ نہیں سکتی تھیں۔
"کاش ہم اس پھل تک پہنچ پاتیں،" سندر نے حسرت سے کہا۔
"ہاں، یہ بہت لذیذ لگ رہا ہے،" کالی نے اس کی تائید کی۔
اسی اثنا میں، مٹھو بندر درخت پر سے اترتا ہوا ان کے پاس آیا۔ اس نے بلیوں کو پھل کی طرف حسرت سے دیکھتے ہوئے دیکھ لیا تھا۔ اس کے دماغ میں فوراً ایک شرارت سوجھی۔
"او میری پیاری بلیوں، کیا ہوا؟ تم دونوں اتنی غمگین کیوں نظر آ رہی ہو؟" مٹھو نے نرمی سے دریافت کیا۔
سندر نے پھل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، "ہم اس پھل کو کھانا چاہتی ہیں، لیکن ہم وہاں تک نہیں پہنچ سکتیں۔"
مٹھو نے تھوڑی دیر سوچنے کے بعد کہا، "میں تمہاری مدد کر سکتا ہوں۔ تم دونوں میں سے جو بھی زیادہ طاقتور ہے، وہ دوسری کو اپنی پیٹھ پر بٹھا کر پھل تک پہنچ سکتی ہے۔"
سندر اور کالی دونوں ایک دوسرے کو دیکھنے لگیں۔ دونوں ہی خود کو طاقتور سمجھتی تھیں اور کوئی بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں تھی۔
"میں زیادہ طاقتور ہوں، میں اوپر جاؤں گی،" سندر نے فخر سے کہا۔
"نہیں، میں زیادہ مضبوط ہوں، میری باری پہلے ہے،" کالی نے جواب دیا۔
دونوں بلیوں میں بحث شروع ہو گئی اور وہ ایک دوسرے پر غرانے لگیں۔ مٹھو بندر ایک طرف کھڑا مسکرا رہا تھا، اس کی چال کامیاب ہو رہی تھی۔
جب بلیوں کا جھگڑا بڑھتا گیا، تو مٹھو نے موقع غنیمت جانا۔ وہ تیزی سے درخت پر چڑھا اور اس رسیلے پھل کو توڑ لیا۔ اس نے ایک قلا بازی لگائی اور پھل لے کر نیچے اتر آیا۔
سندر اور کالی بدستور ایک دوسرے سے جھگڑ رہی تھیں اور اس بات سے قطعی بے خبر تھیں کہ مٹھو کیا کر رہا ہے۔ جب ان کا جھگڑا تھم گیا۔
اور انہوں نے پھل کی طرف دیکھا تو وہ غائب تھا۔
"یہ کیا؟ پھل کہاں گیا؟" سندر نے حیرت سے پوچھا۔
![]() |
"مٹھو بندر" |
اسی لمحے مٹھو بندر ہنستا ہوا ان کے سامنے آیا اور اس نے آدھا کھایا ہوا پھل انہیں دکھایا۔
"تم دونوں لڑتی رہیں اور میں نے مزے سے پھل کھا لیا،" مٹھو نے شرارت سے کہا اور پھر ایک جست لگاکر درخت پر چڑھ گیا۔
سندر اور کالی کو اپنی غلطی کا احساس ہوا۔ انہوں نے اپنی بے وقوفی پر بہت افسوس کیا کہ ایک معمولی پھل کے لیے آپس میں جھگڑ کر انہوں نے بندر کو موقع دے دیا۔ اس دن کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ کبھی بھی آپس میں نہیں لڑیں گی اور ہمیشہ مل کر کام کریں گی۔ انہوں نے یہ بھی سیکھا کہ لالچ اور حسد ہمیشہ نقصان دہ ہوتے ہیں۔
مركزی خیال:
یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ اتحاد میں برکت ہے اور جھگڑا ہمیشہ نقصان کا باعث بنتا ہے۔ سندر اور کالی کی دوستی اس واقعے کے بعد اور بھی مضبوط ہو گئی اور انہوں نے جنگل میں ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔