نانی کی پہیلی

Alham Sania
0


  "نانی کی پہیلی"

آج کل شامیں بورنگ ہونے لگی تھیں۔ گرمیوں کی لمبی چھٹیاں تھیں اور مجھے سچ میں کچھ نیا کرنے کو نہیں مل رہا تھا۔ ٹی وی، موبائل، کتابیں… سب کچھ پھیکا لگ رہا تھا۔ نانی جان نے میری اداسی بھانپ لی۔ وہ ہمیشہ کی طرح اپنے جھولے پر بیٹھی، ہاتھ میں مالا پھیر رہی تھیں۔ ان کی جھریوں بھری آنکھوں میں چمک تھی۔

"کیا ہوا میری بچی، آج کل بہت پریشان لگ رہی ہو؟" انہوں نے مسکرا کر پوچھا۔


نانی کی پہیلی

 "نانی اور نواسی" 


"نانی جان، بس دل نہیں لگ رہا۔ سب ایک جیسا لگتا ہے۔" میں نے جواب دیا۔

نانی نے ایک گہری سانس لی اور بولیں، "اچھا، تو ایک پہیلی بجھاؤ گی۔ اگر بوجھ لی تو سمجھو بہت بڑا خزانہ ملے گا، اور اگر نہ بوجھ پائی تو پھر یہی بوریت تمہاری قسمت۔"

میں فوراﹰ چوکنّا ہو گئی۔ "پہیلی؟ کیسی پہیلی نانی جان؟"

"سنو!" نانی نے اپنی آواز میں سرگوشی جیسی کیفیت پیدا کی۔ "ایک ایسی چیز جو سب کو نظر آتی ہے، لیکن کوئی اسے چھو نہیں سکتا۔ جو ہر جگہ موجود ہے، لیکن کسی ایک جگہ رک نہیں سکتا۔ جو ہمیشہ بدلتا ہے، لیکن کبھی ختم نہیں ہوتا۔ کیا ہے وہ؟"

میں سوچ میں پڑ گئی۔ ہوا؟ نہیں، اسے تو محسوس کر سکتے ہیں۔ پانی؟ نہیں، اسے چھو سکتے ہیں۔ وقت؟ ہاں، وقت! یہ ہر جگہ ہے، نظر آتا ہے گھڑی میں، لیکن اسے چھو نہیں سکتے۔ یہ بدلتا ہے، لیکن ختم نہیں ہوتا۔

"نانی جان! وقت!" میں نے جوش سے کہا۔


نانی کی پہیلی

"وقت"


نانی کے چہرے پر ایک وسیع مسکراہٹ پھیل گئی۔ "بالکل صحیح! شاباش! تو بتاؤ، خزانہ کیا ہے؟"

میں تھوڑی دیر خاموش رہی۔ پھر مجھے سمجھ آیا۔ "خزانہ... نانی جان، خزانہ تو یہ وقت ہی ہے نا؟ اسے اگر ہم اچھا استعمال کریں تو یہ سب سے بڑا خزانہ ہے۔"

نانی نے پیار سے میرا ہاتھ تھاما۔ "سمجھ گئی میری بچی۔ وقت ہی سب سے بڑا تحفہ ہے۔ اسے ضائع مت کرو۔ ہر لمحے کو خاص بناؤ۔ سیکھنے میں، ہنسنے میں، دوسروں کی مدد کرنے میں۔ جب تم ایسا کرو گی، تو تمہیں کبھی بوریت محسوس نہیں ہو گی۔"

اس دن کے بعد، میری چھٹیاں بدل گئیں۔ میں نے نانی کے ساتھ پرانی کہانیاں سنیں، نئی کتابیں پڑھیں، اور اپنی پڑوسن آنٹی کی باغبانی میں مدد کی۔ میں نے اپنے دوستوں کے ساتھ سائیکل چلائی اور ایک چھوٹے سے کھیل گروپ میں شامل ہو گئی۔ ہر دن ایک نئی مہم جوئی بن گیا، اور وقت واقعی ایک قیمتی خزانے کی طرح محسوس ہونے لگا۔ نانی کی پہیلی نے مجھے ایک نیا نظریہ دیا تھا - کہ زندگی کی خوبصورتی اس کے ہر لمحے میں پوشیدہ ہے۔

 مرکزی خیال:

کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ ہمیں اپنے وقت کو ضائع نہیں کرنا چاہیے، بلکہ اسے بامعنی اور تعمیری سرگرمیوں میں استعمال کرنا چاہیے۔ جب ہم اپنے وقت کو اچھے کاموں میں لگاتے ہیں، تو بوریت دور ہو جاتی ہے اور زندگی زیادہ خوبصورت اور بھرپور محسوس ہونے لگتی ہے۔ نانی کی پہیلی کے ذریعے یہ پیغام دیا گیا ہے کہ ہر لمحہ قیمتی ہے اور اسے ضائع کرنے کے بجائے بھرپور طریقے سے گزارنا چاہیے۔



Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !