چھوٹی چڑیا کی بڑی ہمت

Alham Sania
0

 "چھوٹی چڑیا کی بڑی ہمت"

ایک وسیع و عریض اور صدیوں پرانے پیپل کے درخت کی سب سے اونچی شاخوں میں، دو پیاری اور چھوٹی چڑیاں رہتی تھیں۔ ان کے نام چکو اور منی تھے۔ چکو، نر چڑیا، اپنے مضبوط جسم اور چوکس نظروں کے لیے جانا جاتا تھا، جب کہ منی، مادہ چڑیا، اپنی نرم مزاجی اور گھونسلا بنانے کی ماہرانہ صلاحیتوں کے لیے مشہور تھیں۔ انہوں نے مل کر اس پیپل کے درخت پر ایک بہت ہی آرام دہ اور محفوظ گھونسلا بنایا تھا، جو ان کا پیارا گھر تھا۔

منی نے کچھ دن پہلے ہی دو چھوٹے، نازک اور آسمان  کی طرح نیلے انڈے دیے تھے۔ وہ دونوں اپنے آنے والے بچوں کے لیے بے حد پرجوش تھے۔ چکو ہر صبح منی کے لیے تازہ بیج اور کیڑے ڈھونڈ کر لاتا، اور منی اپنی تمام تر توجہ انڈوں کو گرم رکھنے اور ان کی حفاظت کرنے میں صرف کرتی۔ وہ دونوں ایک دوسرے سے بے حد پیار کرتے تھے اور اپنے مستقبل کے ننھے مہمانوں کے خواب دیکھتے تھے۔

چھوٹی چڑیا کی بڑی ہمت

ایک سہانی دوپہر، جب سورج اپنی پوری آب و تاب سے چمک رہا تھا، اچانک موسم نے کروٹ لی۔ آسمان پر سیاہ بادل چھا گئے اور تیز ہوا چلنے لگی۔ دیکھتے ہی دیکھتے یہ ہوا ایک خوفناک آندھی میں بدل گئی۔ پیپل کا قدیم درخت بھی اس طوفان کے سامنے بے بس ہو کر جھولنے لگا۔ چکو اور منی اپنے گھونسلے میں دبکے ہوئے تھے، ان کے دل خوف سے دھڑک رہے تھے۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی میں ایسا خطرناک طوفان نہیں دیکھا تھا۔

بدقسمتی سے، تیز ہوا کے ایک طاقتور جھٹکے نے ان کے گھونسلے کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا۔ گھونسلا، جس میں ان کے قیمتی انڈے تھے، بے دردی سے نیچے زمین پر گر کر ٹوٹ گیا۔ چکو اور منی یہ المناک منظر دیکھ کر سکتے میں آ گئے۔ ان کا پیارا گھر، ان کے مستقبل کی امیدیں، سب کچھ پل بھر میں تباہ ہو گیا تھا۔ ان کے نازک انڈے بھی مٹی میں بکھر گئے تھے، ان کا ٹوٹنا ان کے دلوں پر گہرے زخم لگا گیا۔

چھوٹی چڑیا کی بڑی ہمت

چکو اور منی کچھ دیر تک تو صدمے کی حالت میں رہے، انہیں یقین نہیں آ رہا تھا کہ ان کے ساتھ یہ سب کیا ہو گیا ہے۔ منی غم سے نڈھال ہو کر ٹوٹی ہوئی ٹہنیوں کے پاس بیٹھی رہی، جب کہ چکو بے چینی سے ادھر ادھر اڑتا رہا، جیسے وہ اس تباہی کو روکنے کی کوئی راہ تلاش کر رہا ہو۔ ان کی چھوٹی سی دنیا اجڑ گئی تھی اور انہیں سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ اب کیا کریں۔

لیکن زندگی رُکتی نہیں ہے۔ کچھ دیر بعد، چکو نے اپنی ساتھی منی کی طرف دیکھا۔ اس کی آنکھوں میں بے بسی اور مایوسی کے آنسو تھے۔ چکو کا دل غم سے بھر گیا، لیکن اس نے محسوس کیا کہ اب رونے کا وقت نہیں ہے۔ انہیں کچھ کرنا ہو گا۔ انہیں اپنے مستقبل کے لیے، ایک نئی شروعات کرنی ہو گی۔

چکو نے منی کے پاس جا کر نرمی سے اس کی چونچ کو اپنی چونچ میں لیا اور اسے دلاسہ دیا۔ پھر اس نے مضبوط لہجے میں کہا، "منی، ہمیں ہمت نہیں ہارنی۔ ہمارے انڈے تو اب نہیں رہے، لیکن زندگی تو باقی ہے۔ ہمیں پھر سے ایک نیا گھونسلا بنانا ہو گا۔ ہمیں ایک ایسی محفوظ جگہ تلاش کرنی ہو گی جہاں ہم دوبارہ اپنے گھر کی بنیاد رکھ سکیں۔ ہم دونوں مل کر پہلے سے بھی زیادہ محنت کریں گے۔"

منی نے چکو کی بات سنی اور اس کے حوصلے کو محسوس کیا۔ اگرچہ اس کا دل ابھی بھی غم سے بوجھل تھا، لیکن اس نے جان لیا کہ چکو ٹھیک کہہ رہا ہے۔ انہیں آگے بڑھنا ہو گا۔ انہوں نے ایک دوسرے کو دیکھا اور ان کی آنکھوں میں ایک نئی عزم کی چمک پیدا ہوئی۔

چھوٹی چڑیا کی بڑی ہمت

اگلی صبح سے ہی چکو اور منی نیا گھونسلا بنانے کے کام میں لگ گئے۔ انہوں نے اس بار ایک ایسی جگہ کا انتخاب کیا جو پہلے سے زیادہ محفوظ اور مضبوط تھی۔ انہوں نے ایک گھنی شاخ کے اندرونی حصے کو چنا، جہاں تیز ہوا اور بارش کا اثر کم سے کم ہو۔

چکو اپنی مضبوط چونچ سے سوکھی ٹہنیاں، مضبوط جڑیں اور بڑے پتے توڑ کر لاتا، اور منی اپنی چھوٹی سی چونچ سے انہیں نہایت ہی فنکاری اور مہارت سے جوڑ کر گھونسلے کا آکار دیتی تھی۔ وہ ایک ایک تنکے اور ایک ایک پتے کو بڑی احتیاط سے استعمال کرتے تھے، ان کے دل میں اس بار ایک ایسا گھر بنانے کا عزم تھا جو کسی بھی طوفان کا مقابلہ کر سکے۔

وہ دن بھر بے تھک کام کرتے رہے۔ کبھی چکو تھک جاتا تو منی اپنی میٹھی آواز سے اسے حوصلہ دیتی کہ انہیں ایک محفوظ گھر کی کتنی ضرورت ہے۔ اور جب منی کسی مشکل جگہ پر ٹہنیاں جوڑنے میں پریشان ہوتی تو چکو اسے راستہ دکھاتا اور مدد کرتا۔ ان کے درمیان پیار اور تعاون کا ایک مضبوط رشتہ تھا، جو انہیں ہر مشکل کا سامنا کرنے کی طاقت بخشتا تھا۔

انہیں بہت سی مشکلوں کا سامنا کرنا پڑا۔ کبھی کوئی تیز ہوا ان کے بناتے ہوئے کچھ حصوں کو اڑا لے جاتی، تو کبھی کوئی شرارتی گلہری ان کے جمع کیے ہوئے سامان کو چورا لیتی۔ لیکن چکو اور منی نے ہمت نہیں ہاری۔ وہ ہر رکاوٹ کے بعد اور بھی زیادہ عزم کے ساتھ اپنے کام میں جُٹ جاتے تھے۔

کئی دنوں کی لگاتار محنت اور انتھک کوششوں کے بعد، آخر کار ان کا نیا گھونسلا بن کر تیار ہو گیا۔ یہ پہلے والے سے کہیں زیادہ مضبوط، گہرا اور محفوظ تھا۔ انہوں نے اسے اندر سے نرم پروں اور گھاس سے بھرا تھا، تاکہ یہ ان کے مستقبل کے بچوں کے لیے ایک آرام دہ آشیانہ بن سکے۔

چھوٹی چڑیا کی بڑی ہمت

چکو اور منی نے ایک دوسرے کو دیکھا اور ان کی آنکھوں میں اطمینان اور خوشی کے آنسو تھے۔ انہوں نے اپنی محنت اور اتحاد سے نہ صرف اپنا اجڑا ہوا گھر دوبارہ بنایا تھا، بلکہ انہوں نے ایک دوسرے کے ساتھ اپنے پیار اور مضبوط رشتے کو بھی مزید گہرا کیا تھا۔ انہوں نے سیکھا تھا کہ زندگی میں مشکلات آتی ہیں، لیکن ہمت اور ایک دوسرے کے ساتھ دینے سے ہر مصیبت کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔

اس کہانی سے ہمیں یہ قیمتی سبق ملتا ہے کہ زندگی میں چاہے کتنی ہی بڑی تباہی آ جائے، اگر ہم ہمت نہ ہاریں اور ایک دوسرے کا ساتھ دیں تو ہم ہر مشکل پر قابو پا سکتے ہیں اور ایک نئی شروعات کر سکتے ہیں۔ چکو اور منی کی یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ اتحاد، محنت اور امید کی طاقت سے ہر کھوئی ہوئی چیز کو دوبارہ حاصل کیا جا سکتا ہے

اس کہانی کا مركزی خیال ہے کہ :

چھوٹی چھوٹی کوششیں مل کر ایک بڑا اور شاندار نتیجہ دے سکتی ہیں۔ ٹہنیوں اور گھاس کو جوڑ کر مضبوط گھونسلہ بنانا اس کی بہترین مثال ہے   


Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !